Salar Khan

 فضول کاپی پیسٹ شاعری، گوگل سے لی گئی تصاویر کو پوسٹ کرنا، یا اپنی بے بسی بیان کرنے سے پہلے میرے خیال میں ہمیں ایسے لوگوں کو ایکسپوز کرنا ہوگا جو قوم و ملت کیلئے عذاب پیدا کرنے کا وجوب بنتے ہیں 

میں خود گھر سے کھانا بنوا کے لاتا ہوں، جسٹ ایک گلاس پانی اور بیٹھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔


میرے سامنے ایک پٹھان اسی ہوٹل والے حاجی صاحب کے ساتھ بحث میں لگے تھے۔ مکالمہ تھا پٹھان کا۔۔۔۔

حاجی صاحب 580 روپے کیسے بنتے ہیں ؟ جائز بتائیں۔ ایک پلیٹ دال ماش اور تین روٹیاں تھیں۔۔۔

حاجی صاب نظریں چراتے، سروس کے 300 روپے ہیں، 

پٹھان حیرانگی سے۔۔ حاجی صاب آسمان نظر نہیں آرہا، کیا آپ صرف اسی کے چارجز لیتے ہیں ؟

لمبی بحث کے بعد حاجی صاب لاجواب ہوگئے تھے۔۔

پٹھان نے ایک ہزار کا نوٹ پکڑایا تو حاجی صاب سے صرف دو روپے کاٹے اور بقایا 800 پٹھان کو پکڑا دئیے، 

پٹھان نے ٹیبل پہ 8 سو رکھ دیے، 

حاجی صاب جائز پیسہ لو، ہمارا ایک پلیٹ اور تین روٹیوں کے اتنے نہیں بنتے.... مزید بحث اور لڑائی بنتی جا رہی تھی تو ساتھ والے سارے لوگ آئے اور پٹھان کو گاڑی میں بٹھایا۔۔۔


سرگودھا شہر میں یہ ہوٹل، میرے ساتھ ایڈ بھائی حضرات کل میری یہ تحریر اس حاجی صاحب کو دیکھا دیں، کیمرہ بھی چیک کرے،

اگلی بار میرے پٹھان بھائی جب بھی اس ہوٹل میں آئے تو سب سے پہلے 

روٹی، بوتل، سالن کے پلیٹ کا ریٹ ضرور پوچھیں، خاص کر کھل کر یہ بھی پوچھیں کہ سروس کے پیسے کتنے ہونگے؟ 

خرید و فرخت کا سب سے بہترین طریقہ یہی ہے کہ کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے ان کے بارے میں معلومات ہونی چاہیے۔ 

لیکن چونکہ ہوٹلوں میں یہ نظام دھرم بھرم ہیں اس لیے سفر کے دوران احتیاط سے کام لیں، 

گھر سے کھانا بنوا کر یا پھر سفر سے پہلے کھانا کھا کر بیٹھیں۔

یہ ہوٹل 

ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سرگودھا کے بلکل سامنے ہیں۔

#sargodhawaly 

#SargodhaNEWS 

#SargodhaCity

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس