تورخم بارڈر پاک افغان ایسا نہیں کہ جو مجھے پہلے پسند تھا اب پسندیدگی کے معیار پہ بدلنے کے بعد، پہلے والے کی قدر گھٹ گئی ہے۔۔ جیسے مجھے پہلے پسند تھا اب بھی ویسے ہی محبت اور دلبریزی کے ساتھ عشق کرتا ہوں۔ مکالمے میں ایک بحث چھڑ گئی کہ درمیان کی لکیر اہمیت رکھتی ہے، لیکن میرا کہنا اور ماننا ہے کہ "درمیانی لکیر کے نا ہونے سے بہت زیادہ ٹائٹ اور چھوٹے ہونے کی علامت ہے". جتنے موٹے ہونگے اتنی ہی درمیانی لکیر سوئی کے برابر ہوگی۔ بحث لمبی ہوگئی، رات کے آخری پہر مثال نا ملنے پہ، بحث کو ختم کرنے کیلئے جوڑ توڑ کے میری بات پہ اکتفاء ہوگیا۔ یہ بڑا ہی کمال نقطہ ہے کہ ٹائٹ ہوں اور ساتھ میں چھوٹے بھی، کیوں کہ ہمشہ دیکھا اور تجربہ ہوا کہ جتنے بڑے ہونگے اتنے ہی لٹک گئے ہونگے اور پھر یہ بھی ظاہر ہوا کہ درمیانی لکیر موٹے ہونے کی وجہ سے بنتی ہے۔ اس لئے میرا ماننا تھا کہ بھلے ہی چھوٹے ہوں مگر ٹائٹ کڑک ہوں۔ زندگی میں صرف ایک شخصیت کے پاس ایسا کماااال حسن دیکھا، وہ رنگت میں بلیک سانولی تھی، مگر ان کا فگر شاید ہی کسی کے پاس اس طرح کی سٹرانگ اور خوبصورتی منوانی والی ہو۔۔۔ ........
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں